URDU TRANSLATION / اردو ترجمہ

میں چالیس 45 سال پہلے نارتھ مور منتقل ہو گیا

ہمارا گھر پرانے برکووڈز کی جگہ پر تعمیر کیا گیا جو باقی گھروں سے گھرا ہوا تھا جو کہ وہاں تھے، اور میرے خیال سے ذیادہ تر گھر برک ووڈ میں کام کرنے والوں کے تھے۔ یہ بہت ہی مقامی کاروبار ہے اور وہاں ارد گرد بہت ذیادہ مٹی کے گھڑے تھے جو اینٹوں کے خام مال کی فراہمی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ میرے خیال میں تقریباً 1930 کے آ س پاس بند ہوا۔ 

اور میری شادی سے ایک سال بعد ہی ہم یہاں منتقل ہو گئے۔ مجھے یہ بہت بہت واضح طریقے سے یاد ہے کیوں کہ وہاں جس دن ہم منتقل ہوئے وہاں کوئی گلی میں پارٹی تھی۔ یہ ہمارے لیے نہیں تھی۔ یہ ملکہ کے لیے تھی۔ یہ ایک بہت ہی دوستانہ گلی ہے لیکن یہ مکمل تبدیل ہو چکی ہے۔ وہاں رہنے والے بہت سے لوگ جب ہم منتقل ہوئے تو وہ منتقل ہو چکے تھے جب وہاں گھر بنائے گئے۔ تو اس طرح وہ وہاں تقریباً 40 سال سے ہیں اور وہ بہت پرانے تھے۔ اور یا تو وہ چھوٹے گھروں میں منتقل ہو گئے یا فوت ہو گئے اور وہ ثقافتی طور پر بھی تبدیل ہو گئے تھے۔  ہمارے ساتھ اور بھی بہت سے لوگ تھے جو کہ دنیا کے مختلف علاقوں سے ہیں جیسے کہ چائنہ، پاکستان، بنگلا دیش، انڈیا، چیکو سلواکیہ، رومانیہ، وہ سب وہاں رہتے تھے۔ اور میں یہاں ہوں۔

میں چھ فٹ سے ذیادہ لمبا ہوں جب میں چھوٹا تھا اور معقول جسامت کا حامل تھا اور بہت ذیادہ وزن والا نہیں تھا۔ میرا رنگ پکا ہے۔ میرے بال ذیادہ چھوٹے نہیں، لیکن چھوٹے، 1970 کی نسبت چھوٹے ہیں۔

میں ریاضی میں ہمیشہ سے اچھا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ میں سات سال کا تھا اور اس سال اعلیٰ سینئیر کلاس میں مجھے بھیجا گیا ، اب چھ، کیوں کہ وہ سات سال والی عمر میں میرے لیے چیزوں کی کمی ہو جاتی۔

جب میں ریاضی کی سند لے کر فارغ التحصیل ہوا میں کچھ بھی کر سکتا تھا۔ لیکن مجھے بچوں کے ساتھ کام کرنا پسند تھا۔ مجھے ان کی ریاضی میں مدد کرنا پسند تھا۔ اور اس لیے میں نے سوچا کہ میں ریاضی کا استاد بنوں گا۔

وہ شائد سوچتے ہیں کہ جب میں یہاں نہیں ہوتا تو چیزیں کچھ پر سکون ہوتی ہیں۔ وہ شائد مجھے ایسے یاد کرتے ہیں کہ جو بہت خاموش ہو ۔ لیکن ارد گرد کوئی دھنگا نہ کرنے والا۔ جب میں نے گلی  میں بچوں سے بات کی، جب وہ فٹ بال کھیل رہے تھے، بس خاموشی سے انہیں بتایا کہ اصول کیا تھے اور انہیں کیا نہیں کرنا ہے۔ جب آپ 30 سال سے کام کر رہے ہوں، بچے ہمیشہ آپ کی بات سنتے ہیں۔ میرا رات کا معمول ہے کہ مشروب لے کر بستر پر چلے جانا، بیوی کے ساتھ معمہ حل کرنے والا کھیل، کچھ بائبل سے پڑھنا، عبادت کرنا اور سو جانا۔

جب میں مانچسٹر آیا تو میں عیسائی بنا۔ یہ اس لیے کہ میں دیکھ رہا تھا کہ زندگی کس کے متعلق ہے۔ اور یہ مکمل طور پر مجھے بے معنی چیز لگی کیوں کہ آپ پیدا ہوئے ، آپ بے معنی مر جاتے ہیں۔ اور کسی نے مجھے بائبل سے متعارف کروایا اور میں چند سیشنز میں گیا تو تب مجھے محسوس ہوا کہ مجھے اپنی زندگی یسوع مسیح کے نام کرنا ہو گی۔ 

مجھے یہ بہت با معنی بات لگی۔ میں بہت منطقی انسان ہوں اور میں نے اسے پڑھا۔ یہ آنکھوں دیکھے احوال لکھے تھے تو اس منطق میں کسی بھی قسم کی کوئی بے معنی بات نہیں لگی۔ 

زندگی میں ایسی کوئی چیز نہیں جو میرے لیے کوئی معنی نہ رکھتی ہو۔ 

میں صرف یہ کہوں گا، ہمیں اس کا آدھا بھی معلوم نہیں۔